وفا کا مری کیا سلا دیجئے گا
وفا کا مری کیا سلا دیجئے گا
غم دل کی لذت بڑھا دیجئے گا
مجھے دیکھ کر مسکرا دیجئے گا
یوں ہی میری ہستی مٹا دیجئے گا
صلہ دل لگانے کا کیا دیجئے گا
ستم دیجئے گا سزا دیجئے گا
سکوں کی طلب مجھ کو ہرگز نہیں ہے
بس اک درد کا سلسلہ دیجئے گا
خوشی بانٹنے کے نہیں آپ قائل
تو غم ہی مجھے کچھ سوا دیجئے گا
مجھے کیا خبر تھی کہ خود لوح دل پر
مرا نام لکھ کر مٹا دیجئے گا
سکون قلب کو جس سے مل جائے تاباںؔ
غزل کوئی ایسی سنا دیجئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.