وہی جنوں کی سوختہ جانی وہی فسوں افسانوں کا
وہی جنوں کی سوختہ جانی وہی فسوں افسانوں کا
اڑا اڑا سا بجھا بجھا سا رنگ وہی دیوانوں کا
دریا تو مانوس ہے اشک لہو کی خود سر موجوں سے
دشت تجھے معلوم ہے سارا قصہ ان حیرانوں کا
چاہت بھر امید رکھی ہے اور رستوں بھر پا مردی
درویشوں کے چال چلن میں رنگ ہے سب سلطانوں کا
ابھی نہیں تو آئندہ ہم خاک اڑانے آئیں گے
کون سا کام رکا جاتا ہے فقیروں بے سامانوں کا
تو جو اس دنیا کی خاطر اپنا آپ گنواتا ہے
اے دل من اے میرے مسافر کام ہے یہ نادانوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.