وہی ساحل وہی منجدھار مجھ کو
وہی ساحل وہی منجدھار مجھ کو
بنایا اس نے کھیون ہار مجھ کو
زباں کی دھار سے دیکھا ملا کر
لگی کچھ تیز کم تلوار مجھ کو
بٹھا رکھا مجھے سائے میں جس نے
گرانی تھی وہی دیوار مجھ کو
جنہیں ہے ناز اپنے فاصلوں پر
پکڑنے دیں ذرا رفتار مجھ کو
کبھی ہوتی نہ پھر لڑنے کی ہمت
ملی اب تک نہ ایسی ہار مجھ کو
کسی نے بھیج کر کاغذ کی کشتی
بلایا ہے سمندر پار مجھ کو
کبھی ڈوبی نہ تیری ناؤ راہیؔ
سکھایا تیرنا بے کار مجھ کو
- کتاب : Kulliyat-e-Rahi (Pg. 463)
- Author : Ghulam Murtaza Rahi
- مطبع : Educational Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.