Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہیں جی اٹھتے ہیں مردے یہ کیا ٹھوکر سے چھونا ہے

ولی اللہ محب

وہیں جی اٹھتے ہیں مردے یہ کیا ٹھوکر سے چھونا ہے

ولی اللہ محب

MORE BYولی اللہ محب

    وہیں جی اٹھتے ہیں مردے یہ کیا ٹھوکر سے چھونا ہے

    وہ رفتار اور وہ قامت قیامت کا نمونہ ہے

    گھٹا آتا ہے دم یہ عشق نے آتش ہے سلگائی

    دل سوزاں سے یا قسمت دھواں آنکھوں کا دونا ہے

    ارے او خانہ آباد اتنی خوں ریزی یہ قتالی

    کہ ایک عاشق نہیں کوچہ ترا ویران سونا ہے

    کباب دل اگرچہ سوختہ ہے چکھ تو اے کیفی

    یہ انگاروں پر آہ آتشیں نے خوب بھونا ہے

    مبصر جوہر‌ خط پر کہیں ہیں اس کے ابرو کو

    سروہی کوئی ہے بے کل کہ جس کا اب یہ کونا ہے

    طلسم اک حسن خلق اللہ کے عالم کا دل پہ ہے

    پھرو ایران و ترکستان فرنگستان و یونا ہے

    ہمارے آہ تیر بے‌ کماں نے خانۂ دل سے

    یہ رخ پھیرا کہ تا بام فلک باندھا ستونا ہے

    جہاں اہل‌ ورع مجلس میں ہوں وہ بخش لینے کو

    نشاں نقش‌ دنی کا ساتھ اک لڑکا جمونا ہے

    اگر تصویر رنگ‌ زرد عاشق خوبرو دیکھیں

    کوئی بتلائے گا سونا گھر کا کوئی کونا ہے

    دیا میں پان اسے اک ریختہ پڑھ کر لگا کہنے

    یہ اینٹی کھوئی کا کتھا ہے اور کنکر کا چونا ہے

    تجھے دیتا ہے بازی اے محبؔ بچ جائیو اس سے

    کہ نٹ کھٹ اس کے یار اور وہ دغاباز ایک گھونا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے