وہم کوئی گماں میں تھا ہی نہیں
وہم کوئی گماں میں تھا ہی نہیں
نقش اپنا نشاں میں تھا ہی نہیں
مجھ سے منسوب ہو گیا کیوں کر
وہ جو میرے بیاں میں تھا ہی نہیں
لوگ کیسے مرا یقیں کرتے
جھوٹ میرے بیاں میں تھا ہی نہیں
چور آیا گیا بھی خالی ہاتھ
میں تو اپنے مکاں میں تھا ہی نہیں
بس پرانی گھسی پٹی باتیں
رنگ تازہ بیاں میں تھا ہی نہیں
پھیکی پھیکی بہار گزری ہے
رنگ اپنا خزاں میں تھا ہی نہیں
ہم نے سن کر بھی ان سنی کر دی
کچھ تأثر اذاں میں تھا ہی نہیں
میرے سر کے لیے جو ہو موزوں
سنگ وہ آستاں میں تھا ہی نہیں
دیر سے خامشی ہے خیمہ زن
شور کیا کارواں میں تھا ہی نہیں
آ رہا تھا زمین کی جانب
وسوسہ آسماں میں تھا ہی نہیں
- کتاب : Waraq-e-saadah (Gazals) (Pg. 25)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Hamdam Kashmiri, Khan Mahel, Shrinagar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.