وحشت کا کہیں اثر نہیں ہے
وحشت کا کہیں اثر نہیں ہے
کچھ بھی ہے یہ میرا گھر نہیں ہے
تا حد فلک کھنچی ہے دیوار
دیوار میں کوئی در نہیں ہے
آغاز سفر میں قافلہ تھا
اب ایک بھی ہم سفر نہیں ہے
کوفہ ہو دمشق ہو مدینہ
سادات کا کوئی گھر نہیں ہے
وہ، وہ تو نہیں جو سامنے تھا
میرا ہے، مرا مگر نہیں ہے
اس عہد کی شناخت ٹھہری
سب کچھ ہے مگر نظر نہیں ہے
جینے کی طلب نہیں ہے شہرتؔ
جینے سے مگر مفر نہیں ہے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 171)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.