وحشت نگار لمحے آہو قطار لمحے
وحشت نگار لمحے آہو قطار لمحے
میں ہوں شکار ان کا میرا شکار لمحے
آنکھیں ترس رہی ہیں آنکھیں برس رہی ہیں
تصویر ہو گئے ہیں پلکوں پہ چار لمحے
بھاری اگرچہ ہے من ہر سانس جیسے الجھن
کٹ جائیں گے یقیناً یہ انتظار لمحے
کیا بیر ہے کسی سے ملیے گلے سبھی سے
بہتر ہیں ہر خوشی سے یہ اشک بار لمحے
اپنی تو ایک ہٹ ہے بے لاگ بے لپٹ ہے
صدیوں کی ایک رٹ ہے دے دے ادھار لمحے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.