ویسے تو تھے یار بہت پر کسی نے مجھے پہچانا تھا
ویسے تو تھے یار بہت پر کسی نے مجھے پہچانا تھا
تم نے بس اک سمجھا مجھ کو تم نے بس اک جانا تھا
تم بن سجنی جیون اپنا سونا آنگن ٹوٹا سپنا
دل کو تم سے راہ تھی اتنی ہم نے کب یہ جانا تھا
میں تو پاپی میری خاطر اپنا سب کچھ دان کیا کیوں
دنیا جیسی پیاری بستی ایسے چھوڑ کے جانا تھا
موت اور دل پر کسی کو قابو آئے تو اپنی مرضی آئے
میری خاطر جان گنوانا یارو ایک بہانا تھا
میں نے یارو تم سے سنا تھا وقت کا مرہم بھر دے ہر غم
اگلی پچھلی ساری باتیں مجھ کو بھول ہی جانا تھا
بھور کا بچھڑا سانجھ کو لوٹا اپنے کئے پر پہروں رویا
دل کی بینا ٹوٹ گئی تھی پھر بھی تم کو گانا تھا
- کتاب : Khushk Tahni Zard Pattay (Pg. 67)
- Author : Yousuf Taqi
- مطبع : Yousuf Taqi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.