وجود پر انحصار میں نے نہیں کیا تھا
دلچسپ معلومات
شمارہ 134 , 1985
وجود پر انحصار میں نے نہیں کیا تھا
کہ خاک کا اعتبار میں نے نہیں کیا تھا
سفید ریشم کی اوڑھنی میرے ہاتھ میں تھی
مگر اسے داغ دار میں نے نہیں کیا تھا
یہ بے نیازی کی خو مرے حسن میں بہت تھی
مگر اسے بے قرار میں نے نہیں کیا تھا
کہیں سے یک لخت زندگی میری کاٹ دے گا
جو راستہ اختیار میں نے نہیں کیا تھا
سموں تلے روند دے خوشی سے مگر یہ سن لے
گناہ اے شہسوار میں نے نہیں کیا تھا
دکھائی دینے لگا وہ اک تیسرا کنارہ
ابھی جوانی کو پار میں نے نہیں کیا تھا
غروب کا وقت تھا مقرر سو چل پڑا میں
کسی کا پھر انتظار میں نے نہیں کیا تھا
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1676)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.