صحرا کوئی بستی کوئی دریا ہے کہ تم ہو
صحرا کوئی بستی کوئی دریا ہے کہ تم ہو
سب کچھ مری نظروں کا تماشا ہے کہ تم ہو
لوٹ آئے ہیں صحرا سے سبھی لوٹنے والے
اس بار مرے شہر میں اچھا ہے کہ تم ہو
تم ہو کہ مرے لب پہ دعا رہتی ہے کوئی
آنکھوں نے کوئی خواب سا دیکھا ہے کہ تم ہو
جب بھی کوئی دیتا ہے در خواب پہ دستک
میں سوچنے لگتا ہوں کہ دنیا ہے کہ تم ہو
یہ عشق کا جلتا ہوا صحرا ہے کہ میں ہوں
یہ حسن کا بہتا ہوا دریا ہے کہ تم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.