ولولے جب ہوا کے بیٹھ گئے
ولولے جب ہوا کے بیٹھ گئے
ہم بھی شمعیں بجھا کے بیٹھ گئے
وقت آیا جو تیر کھانے کا
مشورے دور جا کے بیٹھ گئے
عید کے روز ہم پھٹی چادر
پچھلی صف میں بچھا کے بیٹھ گئے
کوئی بارات ہی نہیں آئی
رت جگے گا بجا کے بیٹھ گئے
ناؤ ٹوٹی تو سارے پردہ نشیں
سامنے نا خدا کے بیٹھ گئے
بے زبانی میں اور کیا کرتے
گالیاں سن سنا کے بیٹھ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.