وقار دے کے کبھی بے وقار مت کرنا
وقار دے کے کبھی بے وقار مت کرنا
ہمیں خدا کے لئے شرمسار مت کرنا
نکلنا جب کبھی لے کر چراغ بستی میں
اندھیرے گھر بھی ملیں گے شمار مت کرنا
اسی کا آج بھی ہم انتظار کرتے ہیں
جو کہہ گیا تھا مرا انتظار مت کرنا
یہ مانا آج زمانہ ہے بے وفائی کا
مگر تم ایسا چلن اختیار مت کرنا
سفر کے مارے ہوئے آسمان کے پنچھی
سکوں سے بیٹھے ہیں ان کا شکار مت کرنا
دل اضطراب کی حد سے گزر گیا اے دوست
نیا اب اور کوئی مجھ پہ وار مت کرنا
کہیں بکھر کے نہ رہ جائے غم فضاؤں میں
قبائے غنچۂ دل تار تار مت کرنا
مری خطا کو کرم کی ردا اڑھا دینا
مجھے زمانے کی نظروں میں خوار مت کرنا
جب اختلاف میں سر کو اٹھائے ہوں موجیں
تو اے گہرؔ کبھی دریا کو پار مت کرنا
- کتاب : Aab-e-Gohar (Pg. 41)
- Author : Sayed-ul_Hassan Khan
- مطبع : Sayed-ul-Hassan Khan (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.