وقت اب سر پہ وہ آیا ہے کہ سر یاد نہیں
وقت اب سر پہ وہ آیا ہے کہ سر یاد نہیں
تیرے دیوانوں کو بھی اب ترا در یاد نہیں
ہائے وہ شب جو ترے وعدۂ شب میں گزری
ہائے وہ شب ہے کہ جس شب کی سحر یاد نہیں
زندگی کیسے کٹی داور محشر یہ نہ پوچھ
وہ سفر یاد تو ہے رخت سفر یاد نہیں
میرے اعمال پہ جائے تو یہ سمجھوں گا تجھے
یاد ہے دامن تر دیدۂ تر یاد نہیں
پیار سے اب بھی وہ تکتے ہیں مجھے پر ان کو
جس نے دل لوٹ لیا تھا وہ نظر یاد نہیں
عمر بھر تھام کے اس شوخ کا دامن روئے
سوزؔ کیا اس پہ ہوا اس کا اثر یاد نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.