وقت رخصت ہر اک بات رونے لگی
وقت رخصت ہر اک بات رونے لگی
آخری تھی ملاقات رونے لگی
سر جھکائے اندھیروں کی آغوش میں
جانے کیوں رات بھر رات رونے لگی
جستجو زندگی کو تبسم کی تھی
دیکھ کر تلخ حالات رونے لگی
اسپ و فرزیں گئے شتر بھی نہ رہے
کھا کے پیدل سے شہہ مات رونے لگی
در سے منعم کے سائل کو کچھ نہ ملا
خالی دامن پہ خیرات رونے لگی
رہزنوں کے ستم ظلم کو دیکھ کر
اب کمیں گاہ میں گھات رونے لگی
بے گناہی تھی چہروں سے ان کے عیاں
قیدیوں پر حوالات رونے لگی
نرمدا تاپتی میں لہو دیکھ کر
گل فشاں خاک گجرات رونے لگی
ہر قدم سازشیں قتل و غارت گری
عظمت ہند ہیہات رونے لگی
بغض و نفرت کے سیلاب میں غوطہ زن
گنگا جمنی مساوات رونے لگی
سر مطاف حرم میں جھکا جب کبھی
لب پہ ساخرؔ مناجات رونے لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.