وقت کے در پر بھی ہے بہت کچھ وقت کے در سے آگے بھی
وقت کے در پر بھی ہے بہت کچھ وقت کے در سے آگے بھی
شام و سحر کے ساتھ بھی چلئے شام و سحر سے آگے بھی
عقل و خرد کے ہنگاموں میں شوق کا دامن چھوٹ نہ جائے
شوق بشر کو لے جاتا ہے عقل بشر سے آگے بھی
دار و رسن کی ریشہ داوانی گردن و سر تک رہتی ہے
اہل جنوں کا پاؤں رہا ہے گردن و سر سے آگے بھی
میرے گھر کو آگ لگا کر ہم سایوں کو ہنسنے دو
شعلے بڑھ کر جا پہنچیں گے میرے گھر سے آگے بھی
عشق نے راہ وفا سمجھائی سمجھانے کے بعد کہا
وقت پڑا تو جانا ہوگا راہ گزر سے آگے بھی
شاعر فکر و نظر کا مالک دل کا سلطاں گھر کا فقیر
دنیا کا پامال قدم بھی دنیا بھر سے آگے بھی
آنکھیں جو کچھ دیکھ رہی ہیں اس سے دھوکا کھائیں کیا
دل تو عاجزؔ دیکھ رہا ہے حد نظر سے آگے بھی
- کتاب : Jab Fasl-e-baharn aai thi (Pg. 150)
- Author : padm Shri Dr. Kaleem Ahmed Aajiz
- مطبع : Sunrise Plastic Works, Patna (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.