وقت کے ہاتھوں حکایات انا بھول گئے
وقت کے ہاتھوں حکایات انا بھول گئے
ہم وفا بھول گئے آپ جفا بھول گئے
کس کو سمجھائیں یہ سمجھانے کی باتیں کب ہیں
وصل کب یاد رہا ہجر میں کیا بھول گئے
کیا چمن چھوڑا پلٹ کر نہیں دیکھا اس کو
رنگ گل بوئے سمن باد صبا بھول گئے
بجھ گئی شمع جنوں لٹ گئی بزم یاراں
اہل دل سوزش جاں ہوتی ہے کیا بھول گئے
ایسا ویران ہوا کعبۂ ہستی یا رب
رہ گئے ہاتھ اٹھے حرف دعا بھول گئے
حسن سرشاریٔ انداز و ادا سے گزرا
اور سب اہل وفا رسم وفا بھول گئے
کم عیاری نے خدا سوز بنایا ایسا
بت تو سب یاد رہے ایک خدا بھول گئے
کون سوچے بھلا کیوں دل نہیں پابند نماز
جب سر شام اذانوں کی صدا بھول گئے
شہر جاناں میں نہیں پوچھنے والا کوئی
کون ہو آئے ہو کیوں تم یہاں کیا بھول گئے
خوب سرورؔ تمہیں امید کرم یاد رہی
کیا ستم ہے کہ گناہوں کی سزا بھول گئے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 96)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.