وقت کے ہاتھوں نے جب تک کہ نہ خاموش کیا
وقت کے ہاتھوں نے جب تک کہ نہ خاموش کیا
میں نے تجھ کو نہ کسی لمحہ فراموش کیا
اس کی چاہت نے سنورنے کا سلیقہ بخشا
شہر کے شہر کو اس شخص نے خوش پوش کیا
ہجر کے صدمے بہت بخشے یہ سچ ہے لیکن
لذت وصل سے بھی اس نے ہم آغوش کیا
وقت کی دھول نے کجلا دئے سورج کتنے
کیسے کیسوں کو زمانے نے فراموش کیا
تیری قربت نے سکھائی تھی مجھے مے نوشی
اور فرقت نے تری مجھ کو بلانوش کیا
کیا ملا ترک تعلق سے بھی مجھ کو جاویدؔ
یاد نے چھوڑا نہ غم ہی نے سبک دوش کیا
- کتاب : Khwab Aasmano ke (Pg. 82)
- Author : Javed Nasimi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.