وقت کے ساتھ نئی سوچ میں ڈھل جاتے ہیں
وقت کے ساتھ نئی سوچ میں ڈھل جاتے ہیں
ہم وہ سکے ہیں جو ہر دور میں چل جاتے ہیں
اتنے مانوس ہوئے مجھ سے مرے گھر کے چراغ
شام ہوتے ہی مجھے دیکھ کے جل جاتے ہیں
دیکھ لیتا ہوں جو کچھ دیر تری آنکھوں کو
تیری آنکھوں سے مرے خواب بدل جاتے ہیں
اک تکلف میں لحافوں کا سہارا لے کر
آستینوں میں چھپے سانپ بھی پل جاتے ہیں
وقت کب ہاتھ سے جاتا ہے کسی کے ساحرؔ
وقت کے ہاتھ سے ہم لوگ نکل جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.