وقت مزدور ہے اجرت دیجے
وقت مزدور ہے اجرت دیجے
ایک اک لمحے کی قیمت دیجے
مجھ سے یہ بوجھ نہیں اٹھ سکتا
مشورہ کوئی مجھے مت دیجے
ہجر کی رات نہیں ڈھلنے کی
اب چراغوں کو اجازت دیجے
کام کچھ دل کے ہیں کچھ دنیا کے
اک ذرا سی مجھے مہلت دیجے
دل کو آباد ہی کرنا ہے تو پھر
وہی دیوار وہی چھت دیجے
دل ہے دنیا تو نہیں ہے کوئی
جتنی چاہے اسے وسعت دیجے
خود بھی رکھ سکتے ہیں ہم اپنا خیال
کیا کسی اور کو زحمت دیجے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 31)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.