وصلت کی شب میں بھی وہی باقی رہا لحاظ
وصلت کی شب میں بھی وہی باقی رہا لحاظ
گھونگٹ اٹھا نہ رخ سے نہ ان کا گیا لحاظ
پلوائے گا تو بادۂ بے کیف خلد میں
ساقی ہے بادہ نوشوں کو تیرا بڑا لحاظ
لو لال ڈورے پڑنے لگے چشم یار میں
اب لطف مے کشی ہے کہ اٹھنے لگا لحاظ
شب وصل کی تمام ہوئی بات بھی نہ کی
ایسا بھی کیا حجاب ہے ایسا بھی کیا لحاظ
زاہد جما یہ بزم میں اٹھتا ہی اب نہیں
ساقی پلا شراب کہ اب ہو چکا لحاظ
وہ کر چکے الش تو چلا دور جام مے
رندوں نے شیخ جی کا کیا تو بڑا لحاظ
اکبرؔ جو محتسب نہیں اٹھتا پیو شراب
اس کو نہیں خیال تو رندوں کو کیا لحاظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.