Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ویران سا اب ہوں جو میں ایسا تو نہیں تھا

فہمیدہ مسرت احمد

ویران سا اب ہوں جو میں ایسا تو نہیں تھا

فہمیدہ مسرت احمد

MORE BYفہمیدہ مسرت احمد

    ویران سا اب ہوں جو میں ایسا تو نہیں تھا

    ہوتا تھا سمندر کبھی صحرا تو نہیں تھا

    چہرے پہ رقم تھا جو وہ پڑھ ہی نہیں پایا

    سب جانتا تھا اتنا بھی سادہ تو نہیں تھا

    آنگن میں مرے دل کے چلی آئی تھی کل شام

    تھی یاد تمہاری کوئی جھونکا تو نہیں تھا

    چپ چاپ تصور میں چلے آتے کسی روز

    سوچوں پہ میری جاں کوئی پہرہ تو نہیں تھا

    ہم درد کا افسانہ سناتے اسے کیوں کر

    ظاہر میں جو اپنا تھا پر اپنا تو نہیں تھا

    سب چل دئے موجوں کے حوالے اسے کر کے

    مانا کہ بھنور میں تھا وہ ڈوبا تو نہیں تھا

    وہ جس کو تھا سینے کا ہر اک زخم دکھایا

    باتوں پہ مری اس کو بھروسہ تو نہیں تھا

    کر کے مجھے برباد گیا ہے وہ ستم گر

    گلشن یوں ہی دل کا مرے اجڑا تو نہیں تھا

    کیوں روتا ہے اب ہجر میں تیرے وہ مسرتؔ

    جاتے ہوئے اس نے تجھے روکا تو نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے