وہ آج لوٹ بھی آئے تو اس سے کیا ہوگا
وہ آج لوٹ بھی آئے تو اس سے کیا ہوگا
اب اس نگاہ کا پتھر سے سامنا ہوگا
زمیں کے زخم سمندر تو بھر نہ پائے گا
یہ کام دیدۂ تر تجھ کو سونپنا ہوگا
ہزار نیزے ادھر اور میں ادھر تنہا
مری شکست کا عنواں ہی دوسرا ہوگا
جو تیز دھوپ میں سایوں کی فصل بوتے ہیں
یہاں کی آب و ہوا کا انہیں پتہ ہوگا
میں اور ایک قدم اس کی سمت بڑھ جاتا
پتہ نہ تھا کہ وہ اتنا گریز پا ہوگا
مرا یقیں ہے کہ راہ وفا میں میرے بعد
مرا سفر ترے قدموں نے طے کیا ہوگا
- کتاب : ras-Rang(Mehfil-e-Adab) (Pg. 8)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.