Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ آنسو جو ہنس ہنس کے ہم نے پیے ہیں

رضا لکھنوی

وہ آنسو جو ہنس ہنس کے ہم نے پیے ہیں

رضا لکھنوی

MORE BYرضا لکھنوی

    وہ آنسو جو ہنس ہنس کے ہم نے پیے ہیں

    تمہارے دئیے تھے تمہارے لیے ہیں

    کریں وہ جو چاہیں کہیں وہ جو چاہیں

    میں پابند الفت مرے لب سیے ہیں

    تمہارے ہی رحم و کرم کے سہارے

    نہ معلوم مر مر کے کیونکر جیے ہیں

    بڑی دیر تک جس سے پونچھے تھے آنسو

    وہ دامن ابھی ہاتھ ہی میں لیے ہیں

    اسے میں ہی سمجھوں اسے میں ہی جانوں

    ستم کر رہے ہیں کرم بھی کیے ہیں

    کہاں پائے نازک کہاں راہ الفت

    مرے ساتھ دو اک قدم ہو لیے ہیں

    ہنساتا ہے سب کو ہمارا فسانہ

    ہمیں کہتے کہتے کبھی رو لیے ہیں

    گل و باغ و نغمہ مہ و مہر و انجم

    جو تم ہو مرے سب یہ میرے لیے ہیں

    اٹھاتے وہ کیوں مل کے بار محبت

    یہ کیا کم ہے تھوڑا سہارا دئیے ہیں

    بھلے ہیں برے ہیں کسی سے غرض کیا

    رضاؔ وہ بہرحال میرے لیے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے