Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیار سے پوچھا کرتے ہیں

ظہیر کاشمیری

وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیار سے پوچھا کرتے ہیں

ظہیر کاشمیری

MORE BYظہیر کاشمیری

    وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیار سے پوچھا کرتے ہیں

    یہ سر بہ گریباں دیوانے کس شے کا تقاضا کرتے ہیں

    اک دن تھا کہ ساحل پر بیٹھے طوفاں پہ تبسم کرتے تھے

    اب مایوسی کے عالم میں ساحل کا تماشا کرتے ہیں

    خطرہ ہے وفا کے لٹنے کا مجبورئ دل بھی لازم ہے

    جینے کی تمنا کرتے ہیں مرنے کا تقاضا کرتے ہیں

    معصوم ستم گر کی باتیں مظلوم ادا کے افسانے

    یوں رات بسر ہو جاتی ہے یوں دل کا مداوا کرتے ہیں

    جب نادانی کا عالم تھا حاصل کی تمنا کرتے تھے

    اب دل میں آگ لگاتے ہیں شعلوں کا تماشا کرتے ہیں

    اپنے میں رہے تو رسوائی اپنے سے گئے تو سودائی

    ہم مدت سے دیوانگئ دنیا کا تماشا کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-zahiir (Pg. 38)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے