Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بات جس سے یہ ڈر تھا کھلی تو جاں لے گی

عاطف خان

وہ بات جس سے یہ ڈر تھا کھلی تو جاں لے گی

عاطف خان

MORE BYعاطف خان

    وہ بات جس سے یہ ڈر تھا کھلی تو جاں لے گی

    سو اب یہ دیکھیے جا کے وہ دم کہاں لے گی

    ملے گی جلنے سے فرصت ہمیں تو سوچیں گے

    پناہ راکھ ہماری کہاں کہاں لے گی

    یہ آگ جس نے جلائے ہیں شہروں جنگل سب

    کبھی بجھے گی تو یہ صورت خزاں لے گی

    یہ دن جو تھا یہ رہا ہیں گواہ وعدوں کا

    یہ شب جو ہے ترے دعووں کا امتحاں لے گی

    اتر گئی ہے مرے جسم میں جو یہ وحشت

    نکلتے وقت یہی عمر جاوداں لے گی

    ذرا سی خاک لہو دے کے مطمئن ہیں کیوں

    ابھی تو راہ سفر رہروؤں کہ جاں لے گی

    وسیع اتنی ہے عریانیت یہ جاں کی دیکھ

    بدن کے ڈھکنے کو یہ کتنے آسماں لے گی

    بریدہ سر کیے جائیں گے سب جواں کردار

    وہ چہرہ دیکھنا عاطفؔ یہ داستاں لے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے