Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بات کیا تھی کہ جس کا اثر نہیں جاتا

عتیق اللہ

وہ بات کیا تھی کہ جس کا اثر نہیں جاتا

عتیق اللہ

MORE BYعتیق اللہ

    وہ بات کیا تھی کہ جس کا اثر نہیں جاتا

    کسی کا ذہن تری بات پر نہیں جاتا

    زمیں کے اتنے سے ٹکڑے پہ اتنی دیواریں

    کہ ایک شخص ادھر سے ادھر نہیں جاتا

    وہ چاند تار گریباں میں جا کے اٹکا ہے

    تمام آسماں دامن میں بھر نہیں جاتا

    ستم کے ہاتھ تھے اور آسماں کو چھوتے تھے

    ذرا جھکا دیا ہوتا تو سر نہیں جاتا

    وہی لپک ہے سناں میں چمک ہے خنجر میں

    اگرچہ میرے قبیلے کا ڈر نہیں جاتا

    گماں کے ہاتھ سے مشعل کہاں پہ جا کے گری

    اگر میں اپنی حدوں سے گزر نہیں جاتا

    کچھ اور تیری طرف سے امید رکھتا ہوں

    میں اس طرح کی عنایات پر نہیں جاتا

    وہ تم ہی تھے جو بسر کر گئے عتیق اللہ

    جہاں سے اتنا کوئی بے خبر نہیں جاتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے