وہ بچھڑ کر بھی کہاں مجھ سے جدا ہوتا ہے
وہ بچھڑ کر بھی کہاں مجھ سے جدا ہوتا ہے
ریت پر اوس سے اک نام لکھا ہوتا ہے
خاک آنکھوں سے لگائی تو یہ احساس ہوا
اپنی مٹی سے ہر اک شخص جڑا ہوتا ہے
ساری دنیا کا سفر خواب میں کر ڈالا ہے
کوئی منظر ہو مرا دیکھا ہوا ہوتا ہے
میں بھلانا بھی نہیں چاہتا اس کو لیکن
مستقل زخم کا رہنا بھی برا ہوتا ہے
خوف میں ڈوبے ہوئے شہر کی قسمت ہے یہی
منتظر رہتا ہے ہر شخص کہ کیا ہوتا ہے
- کتاب : Shahdaba (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.