Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ دھیان کی راہوں میں جہاں ہم کو ملے گا

عرفی آفاقی

وہ دھیان کی راہوں میں جہاں ہم کو ملے گا

عرفی آفاقی

MORE BYعرفی آفاقی

    وہ دھیان کی راہوں میں جہاں ہم کو ملے گا

    بس ایک چھلاوے سا کوئی دم کو ملے گا

    انجانی زمینوں سے مجھے دے گا صدا وہ

    نیرنگ نوا شوق کی سرگم کو ملے گا

    میں اجنبی ہو جاؤں گا خود اپنی نظر میں

    جس دم وہ مرے دیدۂ پر نم کو ملے گا

    جو نقش کہ ارژنگ زمانہ میں نہیں ہے

    اس دل کے دھڑکتے ہوئے البم کو ملے گا

    رت وصل کی آئے گی چلی جائے گی لیکن

    کچھ رنگ تو یوں ہجر کے موسم کو ملے گا

    یہ دل کہ ہے ٹھکرایا ہوا سارے جہاں کا

    گھر ایک یہی ہے جو ترے غم کو ملے گا

    پتھر ہے تو ٹھوکر میں رہے پائے طلب کی

    دل ہے تو اسی طرۂ پر خم کو ملے گا

    گر شیشۂ مے ہے تو ہو اوروں کو مبارک

    ہے جام جہاں بیں تو فقط جم کو ملے گا

    لہراتے رہیں گے چمنستاں میں شرارے

    خار و خس و خاشاک ہی عالم کو ملے گا

    معلوم ہے عرفیؔ جو ہے قسمت میں ہماری

    صحرا ہی کوئی گریۂ شبنم کو ملے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے