وہ ایک شخص بدن میں قیام کرتے ہوئے
وہ ایک شخص بدن میں قیام کرتے ہوئے
گزر گیا ہے رگ جاں کو جام کرتے ہوئے
میں ایک روز اندھیروں میں ڈوب جاؤں گا
تمام روشنی بچوں کے نام کرتے ہوئے
خدا کے خوف سے جن کے بدن لرزتے ہیں
وہی تو ڈرتے ہیں کار حرام کرتے ہوئے
کسی نے پیڑ کی شاخیں جھنجھوڑ دیں شاید
پرندے اڑ گئے سارے قیام کرتے ہوئے
وہ اپنے بجھنے کا سرخابؔ خوف کیوں پالے
ہوا گزرتی ہو جس کو سلام کرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.