وہ جب تھا اپنا تھیں اس کی بدھائیاں کیا کیا
وہ جب تھا اپنا تھیں اس کی بدھائیاں کیا کیا
نظر میں رہتی ہیں اب بے وفائیاں کیا کیا
اب حسن و ناز کے انداز تھوڑا کم کر دیں
کہ حشر ڈھاتی ہیں کافر ادائیاں کیا کیا
ہوا میں جھرنوں میں چڑیوں کے چہچہانے میں
قسم خدا کی ہیں نغمہ سرائیاں کیا کیا
خدا کے واسطے لہجے کو شبنمی کر دو
لگاتی آگ ہیں شعلہ نوائیاں کیا کیا
ہمارا عہد گزشتہ تھا دل نواز بہت
ہوئی تھیں پوچھیے مت آشنائیاں کیا کیا
اشارے گفتگو دیدار لمس قرب وصال
ہیں چاہتوں کے مرض کی دوائیاں کیا کیا
دھنک گلاب کنول چاند غنچہ اور سورج
ہیں اس کے حسن کی جلوه نمائياں کیا کیا
ہمارا عزم مصمم تھا جو نکل آئے
نہ پوچھو راہ وفا میں تھیں کھائیاں کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.