وہ جس پہ تمہیں شمع سر رہ کا گماں ہے
وہ جس پہ تمہیں شمع سر رہ کا گماں ہے
وہ شعلۂ آوارہ ہماری ہی زباں ہے
اب ہاتھ ہمارے ہے عناں رخش جنوں کی
اب سر پہ ہمارے کلہ سنگ بتاں ہے
بس پھیر کے منہ خار قدم کھینچ رہے تھے
دیکھا تو نہاں قافلۂ ہم سفراں ہے
چبھتے ہی بنی خار صفت پائے خزاں میں
کیا کیجے بہت ہم کو غم لالہ رخاں ہے
کام آئے بہت لوگ سر مقتل ظلمات
اے روشنیٔ کوچۂ دلدار کہاں ہے
اے فصل جنوں ہم کو پئے شغل گریباں
پیوند ہی کافی ہے اگر جامہ گراں ہے
مجروحؔ کہاں سے گہر گندم و جو لائیں
اپنی تو گرہ میں یہی چشم نگراں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.