وہ جو درد تھا ترے عشق کا وہی حرف حرف سخن میں ہے
وہ جو درد تھا ترے عشق کا وہی حرف حرف سخن میں ہے
وہی قطرہ قطرہ لہو بنا وہی ریزہ ریزہ بدن میں ہے
وہ نسیم جانے کہاں گئی وہ گلاب جانے کدھر کھلے
کوئی آگ پچھلی بہار کی مرے قلب میں نہ چمن میں ہے
یہی وقت سیل رواں لیے مری کشتیوں کو ڈبو گیا
کوئی لہر آب حیات کی ابھی گنگ میں نہ جمن میں ہے
دم صبح آج ہے دوپہر نہ وہ چہچہے نہ وہ زمزمے
وہ پرندے اڑ کے کہاں گئے کوئی شور گاؤں نہ بن میں ہے
جو ستارا قبلۂ راہ تھا وہ شرار بن کے بجھا نعیمؔ
یہ زمین چادر خاک ہے مرا چاند جب سے گہن میں ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Hasan Naim (Pg. 235)
- Author : Ahmad Kafeel
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.