Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو ہوتی تھی فضائے داستانی لے گیا

رخشاں ہاشمی

وہ جو ہوتی تھی فضائے داستانی لے گیا

رخشاں ہاشمی

MORE BYرخشاں ہاشمی

    وہ جو ہوتی تھی فضائے داستانی لے گیا

    عہد نو گھر گھر سے پریوں کی کہانی لے گیا

    اور لے جاتا بھی کیا ٹوٹے ہوئے رشتے کا دکھ

    کاسۂ دل سے لہو آنکھوں سے پانی لے گیا

    اس کو جانا تھا چلا جاتا مگر جاتے ہوئے

    چھین کر مجھ سے وہ اپنی ہر نشانی لے گیا

    کیوں نہیں کھلتے اب آنکھوں میں رواداری کے پھول

    کیا ہوا یہ کون ربط درمیانی لے گیا

    وہ قلندر تھے سو ان کو ساری دنیا ایک تھی

    چل دیئے اٹھ کر جہاں بھی دانہ پانی لے گیا

    اک نظر میں کر دیا مسحور کیا ساحر تھا وہ

    منجمد کر کے مجھے میری روانی لے گیا

    اس کے آگے رنگ جتنے تھے وہ پھیکے پڑ گئے

    سب پہ سبقت ایک عکس زعفرانی لے گیا

    جتنے دکھ آئے مٹانے کو ہمیں خود مٹ گئے

    کب کوئی رخشاںؔ ہماری سخت جانی لے گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے