وہ کاش مان لیتا کبھی ہم سفر مجھے
وہ کاش مان لیتا کبھی ہم سفر مجھے
تو راستو کے پیچ کا ہوتا نہ ڈر مجھے
بے شک یہ آئنہ مجھے جی بھر سنوار دے
پر دیکھتی نہیں ہے اب اس کی نظر مجھے
دیوار جو گری ہے تو الزام کس کو دوں
میری خوشی ہی لائی تھی ساجن کے گھر مجھے
مایوسیوں نے شکل کی رنگت بگاڑ دی
پہچانتا نہیں ہے مرا ہی نگر مجھے
آئی تھی اس طرف تو کیوں مجھ سے ملی نہیں
اب کے بہار لگ رہی ہے مختصر مجھے
میں چاندنیؔ ہوں نور ہے مجھ سے جہان میں
دکھلا رہا ہے کون اندھیرے کا ڈر مجھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.