وہ کہتے ہیں کہ ہم کو اس کے مرنے پر تعجب ہے
وہ کہتے ہیں کہ ہم کو اس کے مرنے پر تعجب ہے
میں کہتا ہوں کہ میں زندہ رہا کیوں کر تعجب ہے
مرا افسانۂ عشق ایک عالم ہے تحیر کا
مجھے کہہ کر تعجب ہے انہیں سن کر تعجب ہے
مری دو چار امیدیں بر آئی تھیں جوانی میں
مرے اللہ اتنی بات پر محشر تعجب ہے
ہمیں ہیں عشق کو جو شغل بیکاری سمجھتے ہیں
ہماری ہی سمجھ پر پڑ گئے پتھر تعجب ہے
وفاداری ہوئی ہے اس طرح مفقود دنیا سے
کہ خود مجھ کو یہاں تک کر گزرنے پر تعجب ہے
مرے احباب کو حیرت ہے میں نے آج کیوں پی لی
نہیں کیوں آج تک پی تھی مجھے اس پر تعجب ہے
بخاریؔ تم جواں ہو اور جوانی ایک نشہ ہے
تمہاری داستان غم مجھے سن کر تعجب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.