Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کریں گے مرا قصور معاف

نوح ناروی

وہ کریں گے مرا قصور معاف

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    وہ کریں گے مرا قصور معاف

    ہو چکا کر چکے ضرور معاف

    حسن کو بے قصور کہتے ہیں

    ہے قصور آپ کا قصور معاف

    میں نے یہ جان کر خطائیں کیں

    ہر خطا ہوگی بالضرور معاف

    وہ ہنسی آ گئی ترے لب پر

    ہو گیا وہ مرا قصور معاف

    بے خودی میں جو ہو خطا ہم سے

    کم سے کم وہ تو ہو ضرور معاف

    خامشی ان کی مجھ سے کہتی ہے

    اب ہوا اب ہوا قصور معاف

    پھر نہ تم بخشنا کبھی مجھ کو

    پہلی تقصیر ہو ضرور معاف

    ہاتھ بھی جوڑے پانو پر بھی گرا

    اب تو کہہ دو کیا قصور معاف

    ہے یہی کام اس کی رحمت کا

    ہوں گے میرے گنہ ضرور معاف

    اور عادت مری خراب ہوئی

    کاش کرتے نہ وہ قصور معاف

    خود یہ اقرار جرم کرتے ہیں

    کیجئے نوحؔ کو ضرور معاف

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے