Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کون سے خطرے ہیں جو گلشن میں نہیں ہیں

یعقوب عثمانی

وہ کون سے خطرے ہیں جو گلشن میں نہیں ہیں

یعقوب عثمانی

MORE BYیعقوب عثمانی

    وہ کون سے خطرے ہیں جو گلشن میں نہیں ہیں

    ہم موت کے منہ میں ہیں نشیمن میں نہیں ہیں

    یہ جشن طرب اور یہ بے رنگیٔ محفل

    دو پھول بھی کیا وقت کے دامن میں نہیں ہیں

    چھپ چھپ کے کسے برق ہوس ڈھونڈھ رہی ہے

    گنتی کے وہ خوشے بھی تو خرمن میں نہیں ہیں

    امروز کے دکھتے ہوئے دل کی میں صدا ہوں

    دیروز کے نوحے مرے شیون میں نہیں ہیں

    چاک جگر اے دست کرم سی تو رہا ہے

    گرہیں تو کہیں رشتۂ سوزن میں نہیں ہیں

    مجبور اب اتنا بھی اسیروں کو نہ سمجھو

    ایسے بھی ہیں کچھ طوق جو گردن میں نہیں ہیں

    رنگ نگہ شوق بھرے کون چمن میں

    تنکے بھی تو یعقوبؔ نشیمن میں نہیں ہیں

    مأخذ :
    • Sang-e-meel

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے