Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کوئی اور نہ تھا چند خشک پتے تھے

احمد ندیم قاسمی

وہ کوئی اور نہ تھا چند خشک پتے تھے

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    وہ کوئی اور نہ تھا چند خشک پتے تھے

    شجر سے ٹوٹ کے جو فصل گل پہ روئے تھے

    ابھی ابھی تمہیں سوچا تو کچھ نہ یاد آیا

    ابھی ابھی تو ہم اک دوسرے سے بچھڑے تھے

    تمہارے بعد چمن پر جب اک نظر ڈالی

    کلی کلی میں خزاں کے چراغ جلتے تھے

    تمام عمر وفا کے گناہ گار رہے

    یہ اور بات کہ ہم آدمی تو اچھے تھے

    شب خموش کو تنہائی نے زباں دے دی

    پہاڑ گونجتے تھے دشت سنسناتے تھے

    وہ ایک بار مرے جن کو تھا حیات سے پیار

    جو زندگی سے گریزاں تھے روز مرتے تھے

    نئے خیال اب آتے ہیں ڈھل کے آہن میں

    ہمارے دل میں کبھی کھیت لہلہاتے تھے

    یہ ارتقا کا چلن ہے کہ ہر زمانے میں

    پرانے لوگ نئے آدمی سے ڈرتے تھے

    ندیمؔ جو بھی ملاقات تھی ادھوری تھی

    کہ ایک چہرے کے پیچھے ہزار چہرے تھے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    غلام علی

    غلام علی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے