وہ لے کے دل کو یہ سوچی کہیں جگر بھی ہے
وہ لے کے دل کو یہ سوچی کہیں جگر بھی ہے
نظر ٹٹول رہی ہے کہ کچھ ادھر بھی ہے
ہنسو نہ کھول کے زلفیں بلا نصیبوں پر
بلا نصیب جہاں میں تمہارا سر بھی ہے
وہ بگڑے سن کے مگر سن تو لی ہماری آہ
یہ بے اثر ہی نہیں بلکہ با اثر بھی ہے
جنون کو وہ بناوٹ سمجھ رہا ہے ابھی
یہ سن لیا ہے کسی سے کہ میرے گھر بھی ہے
فراق میں یہ نیا تجربہ ہوا مجھ کو
کہ ایک رات زمانے میں بے سحر بھی ہے
یہ کہہ کے حشر سے بھاگا میں اپنا جی لے کر
الٰہی خیر یہاں تو وہ فتنہ گر بھی ہے
مجھے تو آپ میں اس وقت تم نہیں ملتے
کہاں ہو شوقؔ کچھ اپنی تمہیں خبر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.