وہ لے کے حوصلۂ عزم بے پناہ چلے
وہ لے کے حوصلۂ عزم بے پناہ چلے
جو لوگ ہنستے ہوئے سوئے قتل گاہ چلے
غریب نکلے رجز خواں تو اہل دل نے کہا
کرو سلام کہ ہمت کے بادشاہ چلے
فریب کھائے ہوئے ظلم و جور انساں کے
خدا کی خاص عدالت کے دادخواہ چلے
نہ بیم مرگ نہ خوف اجل نہ رنج کوئی
خوشی سے کرتے ہوئے رقص کج کلاہ چلے
صلیب و دار کی سب رحمتوں کے پیش نظر
وہ تبرک کرتے ہوئے حرص عز و جاہ چلے
زمانہ چیخ اٹھا سب کی آنکھ بھر آئی
برائے قتل جو مقتل کو بے گناہ چلے
زمین والو اٹھو اٹھ کے ان کو سجدہ کرو
وہ لے کے پرچم نو عرشؔ پائے گاہ چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.