وہ لوگ ہی ہر دور میں محبوب رہے ہیں
وہ لوگ ہی ہر دور میں محبوب رہے ہیں
جو عشق میں طالب نہیں مطلوب رہے ہیں
طوفان کی آواز تو آتی نہیں لیکن
لگتا ہے سفینے سے کہیں ڈوب رہے ہیں
ان کو نہ پکارو غم دوراں کے لقب سے
جو درد کسی نام سے منسوب رہے ہیں
ہم بھی تری صورت کے پرستار ہیں لیکن
کچھ اور بھی چہرے ہمیں مرغوب رہے ہیں
الفاظ میں اظہار محبت کے طریقے
خود عشق کی نظروں میں بھی معیوب رہے ہیں
اس عہد بصیرت میں بھی نقاد ہمارے
ہر ایک بڑے نام سے مرعوب رہے ہیں
اتنا بھی نہ گھبراؤ نئی طرز ادا سے
ہر دور میں بدلے ہوئے اسلوب رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.