Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ محفلیں پرانی افسانہ ہو رہی ہیں

فرحت احساس

وہ محفلیں پرانی افسانہ ہو رہی ہیں

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    وہ محفلیں پرانی افسانہ ہو رہی ہیں

    اس بزم میں تو شمعیں پروانہ ہو رہی ہیں

    شاید کہ میں بہت جلد اسلام ترک کر دوں

    باتیں جو ایک بت سے روزانہ ہو رہی ہیں

    ہے حد دل سے آگے رفتار اس کے خوں کی

    اور دھڑکنیں بھی خود سے بیگانہ ہو رہی ہیں

    میں ہنس رہا ہوں سن کر بارے میں زندگی کے

    کیا جسم و جاں میں باتیں بچکانہ ہو رہی ہیں

    باغ بدن میں اس کے بے رنگ و بو رہے ہم

    اب خواہشیں بطور جرمانہ ہو رہی ہیں

    پہلے بھی ہو رہی تھیں پر صرف شاعری میں

    آنکھیں تو اب کی سچ مچ مے خانہ ہو رہی ہیں

    مٹی کے کان میں یہ کیا کہہ دیا ہوا نے

    سب خواہشیں بدن سے بیگانہ ہو رہی ہیں

    اک دن جو فرحتؔ احساس اٹھا نماز پڑھنے

    دیکھا کہ مسجدیں خود بت خانہ ہو رہی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 107)
    • Author :فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے