وہ مقام دل و جاں کیا ہوگا
وہ مقام دل و جاں کیا ہوگا
تو جہاں آخری پردا ہوگا
منزلیں راستہ بن جاتی ہیں
ڈھونڈنے والوں نے دیکھا ہوگا
سائے میں بیٹھے ہوئے سوچتے ہیں
کون اس دھوپ میں چلتا ہوگا
تیری ہر بات پہ چپ رہتے ہیں
ہم سا پتھر بھی کوئی کیا ہوگا
ابھی دل پر ہیں جہاں کی نظریں
آئنہ اور بھی دھندلا ہوگا
راز سر بستہ ہے محفل تیری
جو سمجھ لے گا وہ تنہا ہوگا
اس طرح قطع تعلق نہ کرو
اس طرح اور بھی چرچا ہوگا
بعد مدت کے چلے دیوانے
کیا ترے شہر کا نقشہ ہوگا
سب کا منہ تکتے ہیں یوں ہم جیسے
کوئی تو بات سمجھتا ہوگا
پھول یہ سوچ کے کھل اٹھتے ہیں
کوئی تو دیدۂ بینا ہوگا
خود سے ہم دور نکل آئے ہیں
تیرے ملنے سے بھی اب کیا ہوگا
ہم ترا راستہ تکتے ہوں گے
اور تو سامنے بیٹھا ہوگا
خود کو یاد آنے لگے ہم باقیؔ
پھر کسی بات پہ جھگڑا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.