وہ میرے خواب کی تعبیر تو بتائے مجھے
وہ میرے خواب کی تعبیر تو بتائے مجھے
میں دھوپ میں ہوں مگر ڈھونڈتے ہیں سائے مجھے
میں روشنی کی کسی سلطنت کا شہزادہ
مگر چراغ ملے ہیں بجھے بجھائے مجھے
وہ جا چکا ہے تو نقش قدم بھی مٹ جائیں
بچھڑ گیا ہے تو اب یاد بھی نہ آئے مجھے
کسی جواز کا ہونا ہی کیا ضروری ہے
اگر وہ چھوڑنا چاہے تو چھوڑ جائے مجھے
تو موتیوں میں نہ تلنے کا رنج ختم ہوا
کسی کی آنکھ کے آنسو خرید لائے مجھے
لرزتے کانپتے ہاتھوں کو پھر نہ ہو زحمت
خدا کرے کہ یہی زہر راس آئے مجھے
میں چاہتا ہوں کبھی یوں بھی ہو کہ میری طرح
وہ مجھ کو ڈھونڈنے نکلے مگر نہ پائے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.