Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مری دنیا کا مالک تھا مگر میرا نہ تھا

جمیل نظر

وہ مری دنیا کا مالک تھا مگر میرا نہ تھا

جمیل نظر

MORE BYجمیل نظر

    وہ مری دنیا کا مالک تھا مگر میرا نہ تھا

    میں نے اس انداز پر پہلے کبھی سوچا نہ تھا

    ایک مدت تک رہا خوش فہمیوں میں مبتلا

    آئینے کے روبرو جب تک مرا چہرہ نہ تھا

    تہمتوں کو ایک ایسے اجنبی کی تھی تلاش

    جو کبھی گھر سے نکل کر راہ میں ٹھہرا نہ تھا

    ہو چکی تھی شہرتیں رسوائیوں سے ہمکنار

    بھول جاتا میں جسے وہ سانحہ ایسا نہ تھا

    میری نظروں میں ہے خاکہ وہ بھی حسن دوست کا

    جس کو لوگوں نے ابھی تک ذہن میں سوچا نہ تھا

    میں اٹھوں تو رنگ لائیں تذکروں کے سلسلے

    لوگ اتنا تو کہیں کہ آدمی اچھا نہ تھا

    لوگ اس انداز میں دیتے ہیں دنیا کی مثال

    میں تو جیسے تجربوں کے دور سے گزرا نہ تھا

    اک نیا احساس دیتے ہیں وہ اہل سنگ کو

    آبرو کے ساتھ رہنا شہر میں اچھا نہ تھا

    کیا اثر انداز ہوتا اس پہ افسانہ نظرؔ

    لفظ بھی مانگے ہوئے مفہوم بھی اپنا نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے