وہ مجھے آسرا تو کیا دے گا
وہ مجھے آسرا تو کیا دے گا
چلتا دیکھے گا تو گرا دے گا
قرض تو تیرا وہ چکا دے گا
لیکن احسان میں دبا دے گا
حوصلہ ہوں گے جب بلند ترے
تب سمندر بھی راستہ دے گا
ایک دن تیرے جسم کی رنگت
وقت ڈھلتا ہوا مٹا دے گا
ہاتھ پر ہاتھ رکھ کے بیٹھا ہے
کھانے کو کیا تجھے خدا دے گا
لاکھ گالی فقیر کو دے لو
اس کے بدلے بھی وہ دعا دے گا
خواب کچھ کر گزرنے کا تیرا
گہری نیندوں سے بھی جگا دے گا
کیا پتہ تھا کہ جلتے گھر کو مرے
میرا اپنا سگا ہوا دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.