وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے
وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے
یہ اگر رسموں رواجوں سے بغاوت ہے تو ہے
سچ کو میں نے سچ کہا جب کہہ دیا تو کہہ دیا
اب زمانے کی نظر میں یہ حماقت ہے تو ہے
کب کہا میں نے کہ وہ مل جائے مجھ کو میں اسے
غیر نا ہو جائے وہ بس اتنی حسرت ہے تو ہے
جل گیا پروانہ گر تو کیا خطا ہے شمع کی
رات بھر جلنا جلانا اس کی قسمت ہے تو ہے
دوست بن کر دشمنوں سا وہ ستاتا ہے مجھے
پھر بھی اس ظالم پہ مرنا اپنی فطرت ہے تو ہے
دور تھے اور دور ہیں ہر دم زمین و آسماں
دوریوں کے بعد بھی دونوں میں قربت ہے تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.