Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نیچی نگاہیں وہ موج تبسم ابھی دشمن آشیاں اور بھی ہیں

حسن جعفری

وہ نیچی نگاہیں وہ موج تبسم ابھی دشمن آشیاں اور بھی ہیں

حسن جعفری

MORE BYحسن جعفری

    وہ نیچی نگاہیں وہ موج تبسم ابھی دشمن آشیاں اور بھی ہیں

    فلک کی ہی بجلی سے گھبرا رہا تھا زمیں پر ابھی بجلیاں اور بھی ہیں

    یہ شاخ نشیمن مٹا کر او ناداں ترا مقصد دل مکمل نا ہوگا

    رگ گل کلی کی چٹک تاب شبنم چمن میں مرے آشیاں اور بھی ہیں

    فضاؤں میں یہ گنگناتی ہوائیں افق میں یہ بہتے ہوئے چاند تارے

    مرے ہم نوا نغمہ زن اور بھی ہیں مرے ہم سفر کارواں اور بھی ہیں

    اسے اپنا عجز تکلم سمجھ لوں یا ان کا ہے یہ عارفانہ تجاہل

    کہ جب بھی صفائی کی کوشش کری ہے ہوئے مجھ سے وو بد گماں اور بھی ہیں

    نہ مطلب بتوں سے نہ مطلب خدا سے بگڑتے ہیں دیر و حرم تو بلا سے

    در شاہداں نقش پائے شہیداں جبیں کو مری آستاں اور بھی ہیں

    ابھی تو فقط واعظ محترم نے ہی منبر پہ فرمائی ہے گل فشانی

    دلوں میں ابھی اور تلخی بڑھے گی کہ محفل میں شیریں بیاں اور بھی ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے