Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ پہلے اندھے کنویں میں گرائے جاتے ہیں

فخر زمان

وہ پہلے اندھے کنویں میں گرائے جاتے ہیں

فخر زمان

MORE BYفخر زمان

    وہ پہلے اندھے کنویں میں گرائے جاتے ہیں

    جو سنگ شیشے کے گھر میں سجائے جاتے ہیں

    عجیب رسم ہے یارو تمہاری محفل میں

    دیئے جلانے سے پہلے بجھائے جاتے ہیں

    ہماری سوچ نے کروٹ یہ کیسی بدلی ہے

    ہم اپنی آگ میں خود کو جلائے جاتے ہیں

    بڑا ہی زور ہے اس بار مینہ کے قطروں میں

    کہ پتھروں پہ بھی گھاؤ لگائے جاتے ہیں

    نئے طریق سے برسات اب کے آئی ہے

    کہ لوگ ریت کے گھر بھی بنائے جاتے ہیں

    ہماری راکھ سے اٹھے گا اک نیا انساں

    اسی خیال سے خود کو جلائے جاتے ہیں

    کسی شجر سے کوئی سانپ گر کے کاٹ نہ لے

    ہم آج آگ سروں پر اٹھائے جاتے ہیں

    جو دیپ اپنے لہو سے جلائے تھے ہم نے

    وہ ایک پھونک سے ان کو بجھائے جاتے ہیں

    ہمارا جسم ہے سائے میں دھوپ سر پر ہے

    بڑے ہنر سے وہ روزن بنائے جاتے ہیں

    کچھ ایسے فخرؔ چمن کا نظام بدلا ہے

    بغیر آب کے پودے اگائے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Zehrab (Pg. 17)
    • Author : Fakhrezaman
    • مطبع : Idarah Eshat-e-adab, Gujrat (1968)
    • اشاعت : 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے