وہ قریۂ مہتاب رہے صبح و مسا یاد
وہ قریۂ مہتاب رہے صبح و مسا یاد
کچھ بھی نہ رہے شہر تمنا کے سوا یاد
انوار کی بارش تھی سر منزل طیبہ
ہر منزل خوش دیکھ کے آتا تھا خدا یاد
اب تک ہیں نگاہوں میں در و بام حرم کے
اب تک ہے مجھے وادئ رحمت کی فضا یاد
ہے سیرت اطہر مرا سرمایۂ ہستی
محبوب دو عالم کی ہے ایک ایک ادا یاد
ڈوبے نہ کبھی میرے مقدر کا ستارا
اک بار جو کر لیں مجھے محبوب خدا یاد
قربان ہوئی جاتی تھیں رحمت کی گھٹائیں
ان کانپتے ہونٹوں کا ہے انداز دعا یاد
ہر ایک کے دامن میں مرادوں کے گہر تھے
حافظؔ مجھے دربار کی ہے شان سخا یاد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.